(Islam and modren economic problems)اسلام اور جدید معاشہ مسائل
اسلام چند عبادات یا مسائل کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ، جس میں انفرادی زندگی کے ساتھ اجتماعی زندگی کے متعلق بھی راہ نمائی موجود ہے ۔ چناں چہ سیاست ، معاشرت اور معیشت سمیت ہر شعبہ حیات کے بارے ہدایت پائی جاتی ہے ۔ تاریخ شاہد ہے اسلام نے دور قدیم میں تمام اقتصادی مسائل کا بحسن وخوبی حل پیش کیا ہے۔ انقلاب فرانس اور صنعتی ترقی کے بعد اقتصادی دنیا میں کاروبار اور لین دین کی جدید جہات متعارف ہوئیں۔اس گلوبل ویلج دنیا میں پائی جانے والی ان اقتصادی تبدیلیوں سے مسلمانوں کا متاثر ہونا بھی ایک یقینی امر ہے ۔جب کہ دوسری طرف یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اسلام اقتصادیات میں اپنی مخصوص تعلیمات اور نظریہ رکھتا ہے ۔چنانچہ بدلتے اقتصادی حالات میں معتدل اسلامی راہ نمائی کی شدید ضرورت محسوس کی جا رہی تھی ۔ خصوصا درج ذیل موضوعات پر
آن لائن کاروبار بذریعہ گفتگو اور تحریر کی شرعی حیثیت
انشورنس(Insurance) اور اس کی اقسام کی شرعی حیثیت
تکافل کمپنی اور اس کی شرعی حیثیت
قسطوں کی خرید و فروخت کا تعارف اورشرعی حکم
شرعی اجارہ (کرایہ داری)اور مروجہ اجارہ کا تعارف اور شرعی حکم
شیئرز کی مختلف صورتوں کا شرعی حکم
کاغذی دستاویزات کی شرعی حیثیت
مادی اور معنوی حقوق کا تعارف اور شرعی حیثیت
پگڑی کی بیع کا شرعی حکم
اسلامی بینکنگ(Islamic Banking) کا تعارف اور شرعی حکم
مشارکہ متناقصہ (Diminishing Musharakah)، تورک اور سلم کا تعارف اور شرعی حیثیت
اس خلا کو پر کرنے کے لیے ادارہ الحکمۃ انٹرنیشنل کی جانب سے فضیلۃ الشیخ، شیخ الحدیث ، مولانا ، محمد شفیق مدنی صاحب کی فتوی سیریز پیش خدمت ہے ۔