:اصول فقہ
ایسا علم ہے جو فقہ کی اجمالی دلیلوں کے حالات ‘ ان دلیلوں سے فائدہ حاصل کرنے کے طریقوں اور فائدہ حاصل کرنے والے کے حالات کے بارے میں بحث کرتا ہے نیز اس علم کا حصول مجتہدین کا خاصہ ہے اس علم پر مختلف مکاتب فکر کے جید علما نے معتبر و مستند کتب تحریر فرمائیں ہیں اس علم میں شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کی دلیل لینے کی 4 شاخیں قرآن مجید،حدیث ، اجماع و قیاس پر بحث کی جاتی ہے اس علم میں مہارت سے بندہ شریعت و متعلقات اور احکام کی تفصیلات کو انتہائی احسن و سہل انداز میں سمجھ سکتا ہے۔
:پس منظر
اس امر پر امت مسلمہ کے تمام علما کا اتفاق ہے کہ ختم نبوت کے بعد اب دین کا تنہا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کلام ہے۔یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین دو طریقوں سے عطا فرمایا
· ایک اللہ تعالیٰ کا براہ راست کلام جو قرآن مجید ہے
· اور دوسری حضور صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت مبارکہ۔
معاشرتی اعتبار سے جب کوئی معاشرہ اپنے ذخیرہ مذہب کو اپنے قوانین کامنبع بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں جوعلم وجود پذیر ہوتا ہے اسے علم فقہ کہتے ہیں کہ اس کے اصول وضوابط کی مدد سے ہم دین کے بنیادی ماخذوں سے قوانین کو حاصل کرتےہے۔ اسلامی معاشرہ میں اصول وضوابط کا محور اللہ تعالی کا کلام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی دوامور سے اخذ کیے جاتے ہیں۔لہذا جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس عمل کو اصول فقہ کے نام سے یاد کیے جاتا ہے اس حوالے سے جو سوالات ذہن میں آتے ہیں
کہ ان اصول وضوابط کو کیسے سمجھا جائے؟
ان اصول وضوابط کو سمجھنے کے لیے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟
قرآن مجید کو سمجھنےکے لیے کن اصولوں کی ضرورت ہے؟
سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟
سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی؟
قرآن اور سنت کا باہمی تعلق کیا ہے؟
اصول فقہ کی تعریف کیا ہے ؟
اس کا آغاز اور ارتقا کیا ہے اور اس کی تدوین کیسے اور کیوں کر ہوئی ؟
قرآن مجید، سنت اور حدیث میں سے کس ماخذ کو دین کا بنیادی اور کس ماخذ کو ثانوی ماخذ قرار دیا جائے؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم سے مروی احادیث کو کیسے سمجھا جائے گا اور ان سے سنت کو کیسے اخذ کیا جائے گا؟
اگر قرآن مجید کی کسی آیت اور کسی حدیث میں بظاہر کوئی اختلاف نظر آئے یا دو احادیث میں ایک دوسرے سے بظاہر اختلاف نظر آئے تو اس اختلاف کو دور کرنے کے لئے کیا طریقہ اختیار کیا جائے گا؟
المختصر ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔